تجھ سے یوں رابطہ بحال رہا
لمحہ لمحہ تیرا خیال رہا
ہاتھ جب بھی اٹھائے دعا کے لیے
میرے ہونٹوں پے ایک سوال رہا
جو بھی مانگا تیرے لیے مانگا
اپنے دامن کا نہ کچھ خیال رہا
تم ملے زندگی میں جان آئی
دکھ رہا نہ کوئی ملال رہا
تیری یادیں جو چھو گئیں مجھ کو
پھر تو ہر لمحہ کچھ خیال رہا
دور رہ کر بھی پاس رہتے ہو
اپنے رشتے کا یہ کمال رہا
Posted on Oct 17, 2011
سماجی رابطہ