تمھارے آنے کی اک آہٹ سی ہوتی ہے

تمھارے آنے کی اک آہٹ سی ہوتی ہے
نا جانے کیوں دل میں ہلچل سی ہوتی ہے
تمہیں دیکھنے کو جی تو چاہتا ہے مگر ؟
تمھاری آنکھوں میں اکثر اک شرارت سی ہوتی ہے
تم جو مسکرا کے مجھے اک نظر دیکھو
ایسا لگتا ہے جیسے صحرا میں بارش سی ہوتی ہے
تم چلو ساتھ میرے عمر بھر کے لیے
تمہیں دیکھ کر اکثر یہ خواہش سی ہوتی ہے
میرے ہاتھوں کی لکیروں میں
ہے شامل نام تمہارا
تقدیر سے اکثر
یہ گزارش سی ہوتی ہے . . . . . . . . .

Posted on Oct 31, 2011