تمہیں دیکھا نہیں جانا نہیں پھر بھی یہ لگتا ہے

تمہیں دیکھا نہیں جانا نہیں پھر بھی یہ لگتا ہے
قبیلہ ایک ہے اپنا

وہی درد جدائی ، وہی بھیگی ہوئی پلکیں
نصیبا ایک ہے اپنا

کسی سے کچھ نہیں کہنا ، کوئی شکوہ نہیں کرنا
قرینہ ایک ہے اپنا

کسی کی یاد سے ، ویرانہ دل جگمگا لینا
خزینہ ایک ہے اپنا

یقین کی آخری حد تک ، ملن کی خوش گمانی ہے
نتیجہ ایک ہے اپنا . . . !

Posted on Jan 18, 2012