ہر ترنم میں ملے ہے تیری آواز مجھے
ایک ہی نغمہ سناتا ہے ہر ایک ساز مجھے
عشق کا بھی کوئی انجام ہوا کرتا ہے
عشق میں یاد ہے آغاز ہی آغاز مجھے
جیسے ویرانی سے ٹکرا کے پلٹتی ہے صدا
دل کے ہر گوشے سے آئے تیری آواز مجھے
جو کسی کو بھی نا چاہے اسے چاہنا
عمر بھر اپنی محبت پر رہا ناز مجھے
Posted on Sep 27, 2011
سماجی رابطہ