زندگی میں ہے دھوکہ اس کے سوا کچھ نہیں
زندگی میں ہے دھوکہ اس کے سوا کچھ نہیں
تماشائی ہے یہ دنیا اس کے سوا کچھ نہیں
میری زندگی سے پوچھیے زندگی کیا ہے
زندگی ہے ایک خواب اس کے سوا کچھ نہیں
مجھ سے جو لوگ بھی ملے ہیں خوش ہو کر
انکے دلوں میں نفرت کے سوا کچھ نہیں
وعدے تو کرتے ہیں مگر جانتے نہیں وفا کرنا
بیوفائی ہے دنیا میں اس کے سوا کچھ نہیں
پل میں جسے چاہا اسے پل میں بھلا دیا
یہ ریت ہے دنیا کے اس کے سوا کچھ نہیں
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ