آنے والوں یہ تو بتائو شہر مدینہ کیسا ہے
سر ان کے قدموں میں رکھ کر جھک کر جینا کیسا ہے
گنبد خضرہ کے سے میں بیٹھ کے تم تو آئے ہو
اس سے مئى رب کے آگے سجدہ کرنا کیسا ہے
دل آنکھیں اور روح تمہاری لگتی ہے سیراب مجھے
در پے ان کے بیٹھ کے زم زم پینا کیسا ہے
دیوانوں آنکھوں سے تمہاری اتنا پوچھ تو لینے دو
وقت دعا روزے پر ان کے آنْسُو بہانہ کیسا ہے
وقت رخصت دل کو اپنے چھوڑ وہاں تم آئے ہو
یہ بتلائو عشرت ان کے در سے بچھڑنا کیسا ہے . . . !
Posted on Jul 30, 2012
سماجی رابطہ