poetry
نئے کپڑے بدل کر جاؤں کہاں اور بال بناؤ کس کے لیے
نئے کپڑے بدل کر جاؤں کہاں اور بال بناؤ کس کے لیے وہ شخص تو شہر ہی چھوڑ گیا اب خاک اڑائوں کس کے لیے جس دھوپ کی دل کو ٹھنڈک تھی وہ دھوپ اسی کے ساتھ گئی ان جلتی بجھتی گلیوں م...
Posted on Apr 25, 2012 by shahbaz
سماجی رابطہ