ایک سایہ مرا مسیحا تھاکون جانے وہ کون تھا، کیا تھاجان لیوا تھیں خواہشیں، ورنہوصل سے انتظار اچھا تھااپنے معیار تک نہ پہنچا میںمجھ کو خود پر بڑا بھروسا تھا