شعراء 

دل کی تکلیف کم نہیں کرتے


دل کی تکلیف کم نہیں کرتے
اب کوئی شکوا ہم نہیں کرتے

جانِ جاں تجھ کو اب تری خاطر
یاد ہم کوئی دم نہیں کرتے

دوسری ہار کی ہوس ہے سو ہم کو
سر ِ تسلیم خم نہیں کرتے

وہ بھی پڑھتا نہیں ہے اب دل سے
ہم بھی نالے کو نم نہیں کرتے

جرم میں ہم کمی کریں بھی تو کیوں
تم سزا بھی تو کم نہیں کرتے

پیر, 11 فروری 2013

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
میں اور خود کو تجھ سے چھپاٶں گا یعنی میںتمہیں کتنا یہ بولا تھا
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.