حال اس کا تیرے چہرے پہ لکھا لگتا ھے
حال اس کا تیرے چہرے پہ لکھا لگتا ھے
وہ جو چپ چاپ کھڑا ہے تیرا کیا لگتا ھے
یوں تیری یاد میں دن رات مگن رہتا ہوں
دل دھڑکنا تیرے قدموں کی صدا لگتا ھے
یوں تو ہر چیز سلامت ہے میری دنیا میں
اک تعلق ہے جو ٹوٹا ہوا لگتا ھے
اے میرے جذبے دروں مجھ میں کشش ہے اتنی
جو خطا ہوتا ہے وہ تیر بھی آ لگتا ھے
جانے میں کون سی پستی میں گرا ہوں 'شہزاد'
اس قدر دور ہے سورج کہ دِیا لگتا ھے
ہفتہ, 02 مارچ 2013