حد سے توقعات زیادہ کیے ہوئے
حد سے توقعات زیادہ کیے ہوئے
بیٹھے ہیں دل میں ایک ارادہ کیے ہوئے
اس دشت بے وفائی میں جائیں کہاں کہ ہم
ہیں اپنے آپ سے کوئی وعدہ کیے ہوئے
دیکھو تو کتنے چین سے اک درجہ مطمئن
بیٹھے ہیں ارض پاک کو آدھا کیے ہوئے
پیر, 04 فروری 2013