خواب بھی ایک مسافر کی طرح ہوتے ہیں
خواب بھی ایک مسافر کی طرح ہوتے ہیں
رنگ کی موج میں ، خوشبو کے اثر میں رہنا
ان کی عادت ہی نہیں
ایک جگہ پر رکنا
ان کی قسمت ہی نہیں
اک نگر میں اہرا
ہم بھی اک خواب ہیں اے جاں تیری آنکھوں میں
سایہ ابر تونہ کے گمان میں رہنا
ان کی طاق سے ہم کو نہ ہٹانا جب تک
رات کے بام پہ تاروں کے دئیے جلتے رہیں
دیکھنا ہم کو ، ہمیں دیکھتے جانا جب تک
ہم تیری آنکھ کی وادی میں سفر کرتے رہیں
خواب کا شوق یہی ، خواب کی قسمت بھی یہی
حلقہ ریگ رواں ، گرد سفر میں رہنا
رنگ کی موج میں ، خوشبو کے اثر میں رہنا
نہ کوئی شوق سفر ہے نہ تلاش خوشبو
تری آنکھ میں جلیں اور ان ہی میں بجھ جائیں
چشم در چشم نہیں ہم کو سفر میں رہنا
ہم کو ہے تیری نظر میں رہنا
پیر, 04 فروری 2013