کیا یقیں اور کیا گماں چُپ رہ
کیا یقیں اور کیا گماں چُپ رہ
شام کا وقت ہے میاں، چُپ رہ
ذکر چھیڑا خدا کا پھر تُو نے
یاں ہے انساں بھی رایگاں، چُپ رہ
سارا سودا نکال دے سر سے
اب نہیں کوئی آستاں، چُپ رہ
اہرمن ہو، خدا ہو، یا آدم
ہو چکا سب کا امتحاں، چُپ رہ
درمیانی ہی اب سبھی کچھ ہے
تُو نہیں اپنے درمیاں، چُپ رہ
اب کوئی بات تیری بات نہیں
نہین تیری، تری زباں، چُپ رہ
بدھ, 06 فروری 2013