شعراء 

راہ آسان ہو گئی ہوگی


راہ آسان ہو گئی ہوگی
جان پہچان ہو گئی ہوگی

پھر پلٹ کر نگاہ نہیں آئی
تجھ پہ قربان ہو گئی ہوگی

تیری زلفوں کو چھیڑتی تھی صباء
خود پریشان ہو گئی ہوگی

موت سے تیرے درد _ مندوں کی
مشکل آسان ہو گئی ہوگی

ان سے بھی چین لوگے یاد اپنی
جن کا ایمان ہو گئی ہوگی

دل کی تسکین پوچھتے ہیں آپ
ہاں میری جان ہو گئی ہوگی

مرانے والوں پہ سیف حیرت کیوں
موت آسان ہو گئی ہوگی

پیر, 26 نومبر 2012
یہ متن رومن اردو میں پڑھیںYe Matan/Text Roman Urdu Mein Parhein

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
میری داستان حسرت وہ سنا سنا کے روئے تمہیں کتنا یہ بولا تھا
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.