آواز دے رہی ہے یہ کس کی نظر مجھے ؟
شاید ملے کنارہ وہیں ڈوب کر مجھے
چاہا تجھے تو خود سے محبت سی ہو گئی
کھونے کے بعد مل گئی اپنی خبر مجھے
ہر ہر قدم پہ ساتھی ہوں سایہ ہوں میں تیرا
اے بیوفا ! دکھا تو ذرا بھول کر مجھے
دنیا کو بھول کر تیری دنیا میں آ گیا
لے جا رہا ہے کون ادھر سے ادھر مجھے ؟
دنیا کا ہر نظارہ نگاہوں سے چھین لے
کچھ دیکھنا نہیں ہے تجھے دیکھ کر مجھے
Posted on Oct 15, 2011
سماجی رابطہ