جب سے مے خانے میں جانے لگا ہوں
درد دل کو بھلانے لگا ہوں
پیا ہے جام ساقی کے ہاتھوں جب سے
گیت میں اس کے گانے لگا ہوں
دیے ہیں زخم زمانے نے مجھ کو
مرہم میں میں کی لگانے لگا ہوں
پکڑا ہے دامن مائی نے میرا جب سے
سکون میں یہاں پر پانے لگا ہوں
کھو گیا ہوں میں یہاں کی فضاؤں میں
قدم رنگینیوں میں بڑھانے لگا ہوں
نہیں جانتا تھا مائی کی خوبیوں کو ’ عشق ’
اس خیال سے روزانہ مے خانے جانے لگا ہوں
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ