مجھکو ایسے نہ خداؤں سے ڈرایا جائے
میرا کیا جرم ھے؟ اتنا تو بتایا جائے
میری پہچان کی گٹھڑی مجھے واپس کر دو
میرے چہرے پہ میرا چہرہ سجایا جائے
یاد آئے ھیں مجھے درس میرے بچپن کے
اب مجھے میرے ہی ہاتھوں سے بچایا جائے
میری آنکھوں پہ میری آنکھیں لگائی جائیں
اب کوئی قیمتی پتھر نہ لگایا جائے
مجھ میں یوں ڈوب کہ ہم لوگ نئے ہو جائیں
دونوں رنگوں سے نیا رنگ بنایا جائے
Posted on May 13, 2014
سماجی رابطہ