شاید آ جائیگا ساقی کو ترس اب کے برس

شاید آ جائیگا ساقی کو ترس اب کے برس
مل نا پایا ہے ان آنکھوں کا وہ رس اب کے برس

ایسی چھائی تھی کہاں غم کی گھٹائیں پہلے
ہاں میرے دیدہ تر خوب برس اب کے برس

اُف وہ ان مد بھری آنکھوں کے چھلکتے ہوئے جام
بڑھ گئی اور بھی پینے کی ہوس اب کے برس

پہلے یہ کب تھا کی وہ میرے ہیں میں ان کی ہوں
ان کی یادوں نے ستایا ہے تو بس اب کے برس . . . !

Posted on Jan 10, 2012