یہی وقت امتحاں کا ہے

میں خود زمیں میرا ظرف آسماں کا ہے،
کہ ٹوٹ کر بھی میرا حوصلہ چٹاں کا ہے،

برا نہ مان میرا لہجہ زہر زہر سہی،
میں کیا کروں یہی ذائقہ زباں کا ہے،

بچھڑ کے اس سے میں بس اس لئے نہیں بکھرا،
وہ کہہ گیا تھا یہی وقت امتحاں کا ہے

Posted on Mar 25, 2013