کبھی رو کے مسکرائے ، کبھی مسکرا کے روئے
کبھی رو کے مسکرائے ، کبھی مسکرا کے روئے
اسکی یاد جب بھی آئی ، اُسے بھلا کے روئے ،
ایک اسکا ہی نام تھا ، جسے ہزار بار لکھا ،
جتنا لکھ کے خوش ہوئے ، اس سے زیادہ مٹا کے روئے
Kabhi ro k muskraye, kabi muskra k roye
Uski yaad jab bhi ayi, ushe bhula k roye,
Ek uska hi nam tha, jise hazar bar likha,
jitna likh k khush hue, us se ziyada mita k roye
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ