اسے جب یاد آئے گا کے ساون لوٹ آیا ہے
بلا لے گا وہ مجھ کو یا خود ہی لوٹ آئیگا
اسے جب یاد آئیگا میں کیسے مسکراتا تھا
تو آنکھیں مسکرائینگی ، یا دامن بھیگ جائیگا
اسے جب یاد آئیگا میں کیسے نام لیتا تھا
تو میرا نام لکھے گا ، یا اپنا بھی مٹائیگا
اسے جب یاد آئیگا میرا خاموش سا رہنا
تو سب کو بول دیگا وہ یا خود سے بھی چھپائیگا
اسے جب یاد آئیگا میرا ننگے سر پھرنا
تو بجلی بن کے کڑکے گا ، یا بادل بن کے چھائے گا
اسے جب یاد آئیگا میرا چلنا ، میرا پھرنا
تو راہ میں خار بوئے گا ، یا پھر پلکیں بچھائیگا
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ