5 مارچ 2011
وقت اشاعت: 20:45
یاسر حمید برطانوی اخبار کیخلاف ہرجانے کا دعویٰ کرسکتے ہیں،ماہرین کرکٹ
جنگ نیوز -
یاسر حمید برطانوی اخبار کیخلاف ہرجانے کا دعویٰ کرسکتے ہیں،ماہرین کرکٹ
کراچی…میچ فکسنگ اسکینڈل میں نئے انکشافات پر کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یاسر حمید سمجھتے ہیں کہ اُن سے منسوب باتیں غلط ہیں تو وہ برطانوی اخبار کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ کرسکتے ہیں۔ بی سی بی کے سابق سربراہ عارف عباسی نے پاکستان ٹیم مینجمنٹ پر بھی شک کا اظہار کردیا۔ جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے عارف عباسی کا کہنا تھا کہ اخبار نیوز آف دا ورلڈ کی میچ فکسنگ کے بارے میں رپورٹ پاکستان کو پھنسانے کی سازش نہیں۔ اس کا مقصد نہ صرف کرپشن میں ملوث کھلاڑیوں کو بے نقاب کرنا ہوگا۔ بلکہ اس کے پیچھے بہت سے دیگر عوامل بھی ہوسکتے ہیں۔ ٹیم مینجمنٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ انتظامیہ خود پیچھے ہٹ گئی ہے اور ہائی کمیشن کو آگے کردیا ہے۔ جس کا معاملے سے کوئی تعلق نہیں بنتا۔ عارف عباسی نے کہا انہیں شک ہے کہ پی سی بی کے حکام بھی سارے معاملے میں ملوث ہیں۔سابق چیف سلیکٹر صلاح الدین صلو کا کہنا تھا کہ ٹیم کا مورال پہلے ہی نچلی سطح پر ہے اور اسکینڈل کی خبروں سے کھلاڑیوں کی کارکردگی پر فرق پڑسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یاسر حمید سمجھتے ہیں کہ نیوز آف دا ورلڈ نے ان سے غلط باتیں منسوب کی ہیں تو وہ قانونی چارہ جوئی کرسکتے ہیں۔ اخبار دی نیوز کے سینئر اسپورٹس جرنلسٹ محی شاہ نے بتایا ہے کہ کچھ روز قبل وہ اپنی شائع ہونے والی رپورٹ میں یہ بتاچکے تھے کہ پاکستان کے ٹاپ آرڈر بیٹسمین کو نیوز آف دا ورلڈ جیسے ایک اخبار کے صحافی نے اس بات کا اعتراف حاصل کرنے کیلئے پچاس ہزار پاؤنڈ تک کی پیشکش کی کہ ان کی ٹیم کے ساتھی میچ فکسنگ میں ملوث ہیں۔ محی شاہ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یاسر حمید نے یہ پیشکش ٹھکراتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں اس بارے میں کچھ نہیں معلوم۔ یاسر حمید کو سیاسی پناہ حاصل کرنے میں مدد کی بھی پیشکش کی گئی تھی۔ جو انہوں نے ٹھکرادی تھی۔