25 فروری 2011
وقت اشاعت: 11:21
افسوس کہ صرف ایک بار ورلڈ کپ جیت سکے، میانداد
اردو ٹائمز - پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان جاوید میانداد نے کہا ہے کہ افسوس ہے کہ پاکستانی ٹیم صرف ایک بار ورلڈ کپ جیت سکی ،ماضی کی ٹیمیں اچھی تھیں ایک سے زیادہ مرتبہ عالمی کپ جیتنا چاہیے تھے،سوچا بھی نہیں تھا کہ 6عالمی ورلڈکپ کھیل سکوں گا،سچن ٹنڈوکر چھ ورلڈ کپ کھیلنے کا ریکارڈ برابر کر نے والے ہیں،حیرانی نہیں ہورہی ہے ۔ ۔جاوید میانداد نے کہاکہ1992 کے عالمی کپ میں پاکستانی ٹیم کے ساتھ کئی اتار چڑھائو آئے اور ایک لمحہ ایسا بھی آیا تھا کہ واپسی کا سفر دکھائی دے رہا تھا لیکن انگلینڈ کے خلاف ملنے والا ایک پوائنٹ ہی دراصل ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔ ایسے بڑے ٹورنامنٹ میں سب سے اہم بات یہ ہوتی ہے کہ ٹیم صحیح وقت پر کلک کرجائے اور کھلاڑیوں کی فارم برقرار رہے۔1992 ورلڈ کپ کی ٹیم میں نوجوان کرکٹرز بھی شامل تھے جنہوں نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ ایک بار پھر پاکستان میں ورلڈ کپ کے سلسلے میں شائقین پرجوش ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ ٹیم جیتے لیکن یہ اتنا آسان نہیں اس کے لئے ٹیم کو غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔جاوید میانداد کو اس بات پر قطعا حیرانی نہیں کہ سچن تندولکر ان کا چھ ورلڈ کپ کھیلنے کا ریکارڈ برابر کرنے والے ہیں۔انہوںنے کہا کہ سچن کے لیے یہ باعث اعزاز ہے کہ وہ عالمی ریکارڈ برابر کریں گے کچھ کھلاڑی ایسے ہوتے ہیں جن کے بارے میں نظر آرہا ہوتا ہے کہ وہ کوئی خاص ریکارڈ یا سنگ میل قائم کرسکتے ہیں۔ اور ریکارڈ بنتے ہی ٹوٹنے کے لئے ہیں۔ جہاں تک سچن تنڈولکر کا تعلق ہے وہ ایک ایسے کرکٹر ہیں جو نوجوان نسل کے لئے آئیڈیل ہیں۔ نوجوان کرکٹرز ان سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ جاوید میانداد نے کہاکہ ایک نوجوان کی حییثت سے ورلڈ کپ کھیلنے کی خواہش تو اپنی جگہ اہم لیکن سب سے زیادہ خوشی کی بات یہ تھی کہ اس دور کے تمام ہی بڑے نام جنہیں دیکھنے کی صرف حسرت ہی رہتی تھی ان کے ساتھ کھیلنے میں کامیاب رہے جن میں روہن کنہائی، ڈینس للی اور ویوین رچرڈز کے علاوہ کئی دوسرے بڑے کھلاڑی شامل تھے۔انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے اس عروج کے دور میں انہیں ان بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیل کر بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔