25 فروری 2011
وقت اشاعت: 11:21
کرکٹ ورلڈ کپ میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال
اردو ٹائمنز - دسویں ورلڈ کپ میں امپائر کے غلط فیصلوں کے باعث میچ کے کسی ناخوشگوار نتیجے سے بچنے کے لیے پہلی بار ڈی ایس آر یعنی فیصلے کا از سرنو جائزہ لینے کا نظام متعارف کروایا جارہا ہے۔ حالیہ برسوں میں ایسے بے شمار اقدامات کیے گئے ہیں جس سے ممکنہ طور پر فیلڈ امپائروں کے غلط فیصلوں کا سد باب ہوسکے ۔ تاہم حال ہی میں متعارف کروائے گئے ہاٹ اسپاٹ ٹیکنالوجی کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ صرف سیمی فائنلز اور فائنل مقابلوں میں استعمال کی جاسکتی ہے۔ اس ٹیکنالوجی میں ایکس رے فلم کی طرح گیند کے نشان کو چیک کیا جاتا ہے کہ آیا وہ بلے باز کے پیڈ یا بیٹ سے ٹکرائی ہے یا نہیں ۔ دریں اثنا کرکٹ کی عالمی تنظیم نے چودہ ملکوں کی ٹیموں کے کپتانوں کو یقین دلایا ہے کہ وہ اپنے پیش روں کی نسبت امپائروں کی مضحکہ خیز غلطیوں سے زیادہ محفوظ اندازمیں کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے میدان میں اتریں گے۔ آئی سی سی کا ماننا ہے کہ اس میگا ایونٹ میں ڈی ایس آرکا استعمال اچھا رہے گا۔ تنظیم کے چیف ایگزیکٹو ہارون لوگارٹ کا کہنا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ کوئی بھی غلطی نتیجے پر اثرات انداز ہو اور اکثریت کا خیال یہی ہے کہ کسی واضح غلطی سے بچنے کے لیے اس ٹیکنالوجی کو ورلڈ کپ میں استعمال کیا جانا چاہیے۔ اس ٹیکنالوجی کو بعض کھلاڑیوں کی طرف سے تنقید کا سامنا بھی ہے لیکن عالمی کپ میں ہر ٹیم کو ایسے دو مواقع ملیں گے جب وہ فیلڈ امپائر کے فیصلے کو چیلنج کرکے تبدیل کرواسکیں گے۔