جب رات ڈھلی آدھی مہ خانے کو ہوش آیا

جب رات ڈھلی آدھی مہ خانے کو ہوش آیا

جب رات ڈھلی آدھی مہ خانے کو ہوش آیا
انگڑائی لی بوتل نے پیمانے کو ہوش آیا

اٹھا جو نقاب انکا دیوانے کو ہوش آیا
جب شمع ہوئی روشن پروانے کو ہوش آیا

پھر درد اٹھا دل میں پھر یاد تیری آئی
پھر تیری محبت کے افسانے کو ہوش آیا

ان مست نگاہوں نے گرتے کو سنبھالا ہے
ساگر کے سہارے سے مستانے کو ہوش آیا

وہ دیکھو فنا دیکھو جام آ گیا گردش میں
وہ مست نظر اٹھی مہ خانے کو ہوش آیا

جب رات ڈھلی آدھی مہ خانے کو ہوش آیا
انگڑائی لی بوتل نے پیمانے کو ہوش آیا

Posted on Feb 16, 2011