جب تیرا درد میرے ساتھ وفا کرتا ہے

جب تیرا درد میرے ساتھ وفا کرتا ہے
ایک سمندر میری آنکھوں سے بہا کرتا ہے

اس کی باتیں مجھے خوشبو کی طرح لگتی ہیں
پھول جیسے کوئی صحرا میں کھلا کرتا ہے

میرے دوست کی پہچان یہی کافی ہے
وہ ہر شخص کو دانستہ خفا کرتا ہے

اور تو سبب اس کی محبت کا نہیں
بات اتنی ہے وہ مجھ سے جفا کرتا ہے

جب خزاں آئی تو لوٹ آئے گا وہ بھی فراز
وہ بہاروں میں ذرا کم ہی ملا کرتا ہے

Posted on May 18, 2011

جب تیرا درد میرے ساتھ وفا کرتا ہے

جب تیرا درد میرے ساتھ وفا کرتا ہے
ایک سمندر میری آنکھوں سے بہا کرتا ہے

اس کی باتیں مجھے خوشبو کی طرح لگتی ہیں
پھول جیسے کوئی صحرا میں کھلا کرتا ہے

میرے دوست کی پہچان یہی کافی ہے
وہ ہر شخص کو دانستہ خفا کرتا ہے

اور تو سبب اس کی محبت کا نہیں
بات اتنی ہے وہ مجھ سے جفا کرتا ہے

جب خزاں آئی تو لوٹ آئے گا وہ بھی فراز
وہ بہاروں میں ذرا کم ہی ملا کرتا ہے

Posted on Feb 16, 2011