کوئی نیند سے جگائے گا

کوئی نیند سے جگائے گا ، یہ تو سوچا ہی نا تھا
خواب ٹوٹ کے بکھر جائیگا ، یہ تو سوچا ہی نا تھا

ہم نے سوچا بہت وقت ہے ، کہہ دینگے کبھی
وقت چار ہی روز ساتھ دیگا ، یہ تو سوچا ہی نا تھا

پھول اپنے ہی گلشن کا تھا ، توڑ لیتے کبھی بھی
وہ کسی کی سیج سجائے گا ، یہ تو سوچا ہی نا تھا

موسموں کا بدلنا ، بھلا دے گا ، ہر زخم دل کا
وقت اس طرح سے تھم جائیگا ، یہ تو سوچا ہی نا تھا

Posted on Feb 16, 2011