محبت ہم سے کرنی ہے
محبت ہم سے کرنی ہے تو پھر وعدہ نہیں کرنا
یہ وعدے ہم نے دیکھے ہیں کے اکثر ٹوٹ جاتے ہیں
محبت ہم سے کرنی ہے تو پھر ضد بھی نہیں کرنی
یہ ضد بھی ہم نے دیکھی ہے کے ساتھی چُھوٹ جاتے ہیں
محبت ہم سے کرنی ہے تو پھر تحفہ نہیں دینا
یہ تحفے ہم نے دیکھے ہیں بہت مجبور کرتے ہیں
محبت ہم سے کرنی ہے تو پھر شکوہ نہیں کرنا
یہ شکوے ہم نے دیکھے ہیں دلوں کو دور کرتے ہیں
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ