مسکراتا ہوا سب کا سنسار ہو

مسکراتا ہوا سب کا سنسار ہو

مسکراتا ہوا سب کا سنسار ہو
پھول کے جسم میں جیسے مہکار ہو

لوگ چمکا کریں جگنو کی طرح
بے مثالی یہاں سب کا کردار ہو

ہم بناتے رہیں خوشبوؤں کے محل
ہر ذہن میں بسا پیار ہی پیار ہو

نفرتوں کو پناہیں میسر نا ہو
بس محبت بھرا عالم یار ہو

جگمگانے لگے فرض کی گنبدیں
آسمان کی طرح دل کا مینار ہو

لوگ ملتے رہیں دوسروں سے گلے
بیچ میں کوئی ساجد نا دیوار ہو

Posted on Feb 16, 2011