سیکھ گئے ہم
تم نے بارشوں کو محض برستے دیکھا ہے ،
میں نے اکثر بارشوں کو کچھ کہتے سنتے دیکھا ہے .
تم دیکھتے ہو بارشوں کی جل تھل ہر سال ،
میں نے برسات کو بار ہا پلکوں پہ مچلتے دیکھا ہے .
کیسے مانگوں پھر برستا ساون اپنے رب سے ؟
کے ان آنکھوں نے بستیوں کو ساون میں اجڑتے دیکھا ہے .
سیکھ گئے ہم بارشوں کو اپنے اندر اتارنے کا فن ،
اور پھر سب نے ہمیں ہر پل ہر دم ہنستے دیکھا ہے . . .
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ