یوں حوصلہ

یوں حوصلہ

یوں حوصلہ دل نے ہارا کب تھا ،

بن زہر پئے گزارا کب تھا ،

کچھ پل اسے اور دیکھ سکتے ،

اشکوں کو مگر گوارہ کب تھا ،

ہم خود ہی جدائی کا سبب تھے ،

اس کا ہی قصور سارا کب تھا ،

اب اوروں کے ساتھ ہے تو کیا ہوا ،

پہلے بھی وہ ہمارا کب تھا . .

Posted on Feb 16, 2011