آیا نہ کرو

آج پھر خواب میں

تم میرے چلی آئے ہو !

کوئی دستک بھی نا دی

اور نا کوئی صدا

تم میری خواب میں اس طرح

آیا نا کرو



ایک آواز سی جیسے ابھری

کون روکے گا مجھ

خوابوں میں آجانے سے

دل کے دریچوں میں

اُتَر جانے سے

یادوں کو خوابوں میں

آجانے سے

کون روکے گا مجھ ! !

کے میں ایک یاد ہوں

Posted on Sep 03, 2012