دیکھو پھر سے نا یوں کہنا

دیکھو پھر سے نا یوں کہنا
کے یہ شعر اچھا ہے
مجھے اچھا نہیں لگتا
کے میرے درد کی شدت کو
کوئی غزل سمجھ بیٹھے
سنو . . !
میں پھر سے یہ کہتی ہوں
کبھی ایسے نا یوں کہنا
کے بہت تم خوب لکھتی ہو
یہ تم نے کہاں سے سیکھا ہے
یہ غزل بہت ہی اچھی ہے
سنو یہ باتیں نا پھر کہنا . ! !

Posted on Feb 16, 2011