دھوپ ہے کیا اور سایہ کیا ہے اب معلوم ہوا ،
یہ سب کھیل تماشہ کیا ہے اب معلوم ہوا ،
ہنستی پھول کا چہرہ دیکھوں اور بھر آئی آنکھ ،
اپنے ساتھ یہ قصہ کیا ہے اب معلوم ہوا ،
ہم برسوں کے بعد بھی انکو اب تک بھول نا پے ،
دل سے انکا رشتہ کیا ہے اب معلوم ہوا ،
سہارا سہارا پیاسے بھٹکے ساری عمر جلے ،
بادل کا ایک ٹکڑا کیا ہے اب معلوم ہوا . . ! !
Posted on Feb 24, 2012
سماجی رابطہ