ہم تو وہ لوگ ہیں جو
نا کسی کی دست شمار میں ہیں
نا کسی کی نگاہ کے حصار میں ہیں
یوں جیسے کوئی ، صدیوں کا سفر
صحرا صحرا پھرتا کوئی خاک بسر
کیا پوچھتے ہو کے کون ہیں ہم
جان لو ہمیں تو تمہیں معلوم ہو
ہم تو وہ لوگ ہیں جو جیون دے کر بھی
کسی کے دل میں مسکن نا بنا پائے
یوں جیسے کوئی مدھم سی کرن
کسی روزن سے ابھرے اور ڈوب جائے
Posted on Aug 12, 2011
سماجی رابطہ