انشا کہو مزا ج مبارک کو ان دنوں

انشا کہو مزا ج/ مبارک کو ان دنوں
دنیا خوش آ رہی ہے کہ جانی اداس ہو


نبھنےلگی ہے بلدہ/ خوباں کی خاک سے
یا دل کی وحشتیں ہیں پرانی اداس ہو


وہ سر میں آپ کے تھا جو سودا چلا گیا
یا اب بھی ہے وہ جی کی گرانی اداس ہو


تنہا نشینی خلق گریزی فسردگی
بیتیں بہ طرز/ میر سنانی اداس ہو


آوارگی با کوچہ و با زار و باغ و دشت
بر میں لئے کسی کی نشانی اداس ہو


کل بزم/ دوستان میں تمہارا ہی ذکر تھا
ہم نے سنی تمہاری کہانی اداس ہو


تم نے عجیب روگ ہے جی کو لگا لیا
تم نے ہماری بات نہ مانی اداس ہو

دیکھو نہ اب بھی جی کو محبّت سے پھیر کے
ایسی بھی کیوں کسی کی جوانی اداس ہو

Posted on Jan 16, 2013