عشق صحرا ہے کے دریا کبھی سوچے وہ بھی
اس سے کیا ہے میرا ناطہ کبھی سوچے وہ بھی
ہاں میں تنہا ہوں یہ اقرار بھی کر لیتے ہوں
خود بھی کتنا ہے وہ تنہا کبھی سوچے وہ بھی
یہ الگ بات جتایا نہیں میں نے اسکو
ورنہ کتنا اسے چاہا کبھی سوچے وہ بھی
اسے آواز لکھا . . چند لکھا … پھول لکھا
میں نے کیا کیا اسے لکھا کبھی سوچے وہ بھی
مطمئن ہوں اسے لفظوں کی حرارت دے کر
میں نے کتنا اسے سوچا کبھی سوچے وہ بھی . . . !
Posted on Feb 22, 2012
سماجی رابطہ