کبھی سفر تو کبھی شام لے گیا مجھ سے

کبھی سفر تو کبھی شام لے گیا مجھ سے
تمہارا درد کئی کام لے گیا مجھ سے

مجھے خبر نا ہوئی اور زمانہ جاتے ہووے
نظر بچا کے تیرا نام لے گیا مجھ سے

اسے ذیادہ ضرورت تھی گھر بسانے کی
وہ آکے میرے در و بام لے گیا مجھ سے

بھلا کہاں کوئی جز اس کے ملنے والا تھا
بس اک جرات ناکام لے گیا مجھ سے

بس اک لمحے کے سچ جھوٹ کے عوض فرحت
تمام عمر کا الزام لے گیا مجھ سے . . . !

Posted on Apr 04, 2012

کبھی سفر تو کبھی شام لے گیا مجھ سے

کبھی سفر تو کبھی شام لے گیا مجھ سے
تمہارا درد کئی کام لے گیا مجھ سے

مجھے خبر نا ہو اور زمان جاتے ہوا
نظر بچا کے تیرا نام لے گیا مجھ سے

اسے ذیادہ ضرورت تھی گھر بسانے کی
وہ آ کے میرا در و بام لے گیا مجھ سے

بھلا کہاں کوئی جز اس کے ملنے والا تھا
بس ایک جُرات ناکام لے گیا مجھ سے

بس ایک لمحے کے سچ جھوٹ کے عوض فرحت
تمام عمر کا الزام لے گیا مجھ سے

Posted on Oct 12, 2011