کہتا ہی رہا تجھ سے کے پیارے نہیں اچھے

کہتا ہی رہا تجھ سے کے پیارے نہیں اچھے
ہر وقت یہ پلکوں پے ستارے نہیں اچھے

اس روز سے موسم بھی بہت تلخ ہوا ہے
جس روز سے تیور یہ تمہارے نہیں اچھے

ان ہی سے تو آباد ہے یہ شہر محبت
کہتے ہو جنہیں درد کے مرے نہیں اچھے

اس شہر میں تیرا بھی کوئی جرم تو ہوگا
الزام میری ذات پے سارے نہیں اچھے

ایسے ہی تو پرندوں کی یہ حجرت نہیں ہے
لگتا ہے کے موسم کے اشارے نہیں اچھے

Posted on Feb 16, 2011