کھلی آنکھوں میں سپنا جاگتا ہے

کھلی آنکھوں میں سپنا جاگتا ہے
وہ سویا ہے کے کچھ کچھ جاگتا ہے

تیری چاہت کے بھیگے جنگلوں میں
میرا تن مور بن کے ناچتا ہے

مجھے ہر کیفیت میں کیوں نا سمجھے
وہ میری سب حوالے جانتا ہے

کسی کے دھیان میں ڈبا ہوا دل
بہانے سے مجھے بھی ٹالتا ہے

سڑک کو چھوڑ کر چلنا پڑے گا
کے میرے گھر کا کچہ رستہ ہے . . . !

Posted on Aug 01, 2012