جب پیار نہیں تھا تو بھلا کیوں نہیں دیتے
خط کس لیے رکھے ہیں جلا کیوں نہیں دیتے
کس واسطے لکھا ہے ہتھیلی پے میرا نام
میں حرف غلط ہوں تو مٹا کیوں نہیں دیتے
للہ شب و روز کی الجھن سے نکلو
تم میرے نہیں ہو تو بتا کیوں نہیں دیتے
رہ رہ کے نا تڑپاؤ اے بے درد مسیحا
ہاتھوں سے مجھے زہر پلا کیوں نہیں دیتے
جب میری وفاؤں پے یقین تم کو نہیں ہے
حسرت کو نگاہوں سے گرا کیوں نہیں دیتے
Posted on Jul 28, 2011
سماجی رابطہ