کوئی غزل سنا کر کیا کرنا
یوں بات بڑھا کر کیا کرنا
تم میرے تھے تم میرے ہو
دنیا کو بتا کر کیا کرنا
تم عہد نبھاؤ چاہت سے
کوئی رسم نبھا کر کیا کرنا
تم خفا بھی اچھے لگتے ہو
پھر تم کو منا کر کیا کرنا
تیرے در پہ آ کے بیٹھے ہیں
اب گھر بھی جا کر کیا کرنا
دن یاد سے اچھا گزرے گا
پھر تم کو بھلا کر کیا کرنا ؟
Posted on Sep 14, 2011
سماجی رابطہ