لہو ہر لفظ روتا ہے

لہو ہر لفظ روتا ہے

یہی وعدہ لیا تھا نا
ہمیشہ خوش ہی رہنا ہے
تو دیکھو ، دیکھ لو آ کر
میری آنکھوں کو دیکھو تم
یہ کتنی شوخ لگتی ہیں
میرے ہونٹوں کو دیکھو تم
ہمیشہ مسکراتے ہیں
کوئی بھی غم اگر آیا
اسے ہنس کر سہا میں نے
میرے چہرے کو دیکھو تم
ہمیشہ پرسکون ہوگا
تو سوچو گے …
کیا تھا میں نے جو تم سے
وہ وعدہ کر دیا پورا ،
مگر ایک بات ہے پیارے ،
کبھی جو وقت مل جائے
تو میری شاعری پڑھنا ،
تمہیں محسوس تو ہوگا ،
کہیں تلخی بھرا لہجہ
کہیں پے سرد سا لہجہ ،
کہیں پے درد کی جھیلیں
کہیں لہجے کی کڑواہٹ ،
سنو …
میں خوش تو ہوں لیکن
لہو ہر لفظ روتا ہے
لہو ہر لفظ روتا ہے … !

Posted on Feb 16, 2011