میرا تہوار تو تم ہو



نا میں نے چاند کو دیکھا
اور نا کوئی تہینات کا پھول کھڑکی سے اٹھایا
میرا ملبوس اب بھی ملگجا ہے
حنا سے ہاتھ خالی اور چوڑی سے کلائی
نا میرے پاس تھے تم اور
نا میرے شہر سے گزرے
میں کیا افشاں لگاتی
مانگ میں سندور بھرتی
رنگ اور خوشبو پہنتی
چاند کی جانب نظر کرتی
کے میری لذت دیدار تو تم ہو
میرا تہوار تو تم ہو

Posted on Aug 23, 2012