میری سوچوں میں میری خیالوں میں کوئی رہتا ہے
سب اندھیروں سب اجالوں میں کوئی رہتا ہے
تم جو پوچھو تو سوالوں میں کوئی رہتا ہے
میں جو بتاوں تو جوابوں میں کوئی رہتا ہے
حسن کی دلکش اداوں میں کوئی رہتا ہے
عشق کے بے لوث وفاؤں میں کوئی رہتا ہے
میں پکاروں تو صداؤں میں کوئی رہتا ہے
ہاتھ اٹھاؤں تو دعاؤں میں کوئی رہتا ہے
Posted on Jan 07, 2013
سماجی رابطہ