نا وعدہ ہے کوئی تم سے ، کوئی رشتہ نبھانے کا ،
نا کوئی اور ہے دل میں ، تہیہ یا اِرادَہ ہے !
کئی دن سے مگر دل میں ،
عجب الجھن سی رہتی ہے ،
نا تم اس داستاں کے سرسری کردار ہو کوئی ،
نا قصہ اتنا سادہ ہے !
تعلق جو میں سمجھا تھا کہیں اس سے ذیادہ ہے !
Posted on Aug 15, 2011
سماجی رابطہ