تیری محفل سے یہ دیوانہ چلا جائے جی
شمع جلتی رہے پروانہ چلا جائے گا
قصہ درد سنانے کی اِجازَت نا ملی
کیا جئے گا وہ جسے تیری محبت نا ملی
درد کا لے کے وہ افسانہ چلا جائے گا
پیار کے پھول یہاں اور بھی کھل جائیں جی
چاہنے والے تمہیں اور بھی مل جائیں گے
اپنے رہ جائیں گے بے گانہ چلا جائے گا
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ