رشتے کبھی ٹوٹا نہیں کرتے

میں سن کے اسکی سب باتیں ،
فقط اتنا ہی کہتا تھا ،
خفا ہونا مناّ لینا ،
یہ صدیوں سے روایت ہے ،
گلے شکوے کرو مجھ سے ،
تمہیں جاناں اِجازَت ہے ،
مگر اک بات میری بھی ،
تم یاد رکھ لینا ،
کبھی ایسا بھی ہوتا ہے ،
ہوائیں رخ بدلتی ہیں ،
خطائیں ہو ہی جاتی ہیں ،
خفا ہونا بھی ممکن ہے ،
خطا ہونا بھی ممکن ہے ،
ہمیشہ یاد رکھنا تم ،
تعلق ٹوٹ جانے سے ،
رشتے کبھی ٹوٹا نہیں کرتے … !

Posted on Sep 30, 2011