سنو ایسا نہیں کرنا

وفا رسواء نہیں کرنا …

سنو ایسا نہیں کرنا

میں پہلے ہی اکیلا ہو

مجھے تنہا نہیں کرنا ،

جدائی آ بھی جائے تو

یہ دل چھوٹا نہیں کرنا

بہت مصروف ہو جانا

مجھے سوچا نہیں کرنا ،

برسوں بھی ضروری ہے

مگر سب کا نہیں کرنا

مقدر تو مقدر ہے

کبھی شکوہ نہیں کرنا

میری تکمیل تم سے ہے

مجھے آدھا نہیں کرنا

سنو ایسا سوچا نہیں کرنا . . . !

Posted on Feb 20, 2012