ٹھنڈی ہوا کے جھونکے چلتے ہیں ہلکے ہلکے
ایسے میں دل نا توڑو وعدے کرو نا کل کے
چلتے ہیں یہ بھی ہم سے تیور بدل بدل کے
جن کو سکھایا ہم نے چلنا سنبھل سنبھل کے
ساقی نے آج مجھ کو ایسی نظر سے دیکھا
موسم ہوا گلابی رنگین جام چھلکے
بستر کی سلوٹوں سے یہ محسوس ہو رہا ہے
توڑا ہے دم کسی نے کروٹ بدل بدل کے . . . !
Posted on Jan 14, 2012
سماجی رابطہ